• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 56628

    عنوان: قضا روزوں كے بجائے فدیہ كی رقم ادا كرنا

    سوال: (۱) بد قسمتی سے میرے بہت سے روزے قضا ہوگئے ہیں،روزے کے احکام کے بارے میں مجھے جانکاری نہیں تھی، ماہواری کی وجہ سے روزے قضا ہوئے ہیں ، اور رمضان کے بعد تمام روزے رکھنے چاہئے ، لیکن میں فدیہ کی شکل میں رقم اداکردی ہے، روزے نہیں رکھے، بہت سارے روزے ہیں، تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟کیا مجھے ان کی قضا رکھنا ہوگی؟ (۲ ) میں ریاض میں رہتی ہوں ، ایک عالم نے کہا کہ فجر کی اذان کے اخیر تک آپ سحری کھاسکتے ہیں جب کہ یہ حنفی فقہ میں نہیں ہے، اب میں حنفی فقہ پر عمل کررہی ہوں، اور اس کی وجہ سے میں نے بہت سارے روزوں میں ایسا ہی کیا کہ ازن کے اخیر تک کھایا ،اور پھر بعد میں حنفی فقہ کے مطابق میں نے ان روزں کی قضا رکھی، پہلے میں حنبلی فقہ پر عمل کرتی تھی اور پانی کر غلطی کی تھی، براہ کرم، تفصیل سے بتائیں کہ مجھے کیا کرنا چاہئے۔

    جواب نمبر: 56628

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 106-111/L=1/1436-U (۱) جی ہاں آپ کو قضا شدہ روزے رکھنے ہوں گے، فدیہ دینا کافی نہیں، فدیہ کا حکم اس شخص کے لیے ہے جس کے اندر فی الحال روزہ رکھنے کی قوت نہ ہو اور نہ فی المآل (آئندہ) اس کی امید ہو کہ وہ روزہ رکھ لے گا۔ (۲) آپ نے ان روزوں کی قضا کرکے اچھا کیا اب آئندہ احتیاط کریں، اذان ہونے تک سحر کا وقت نہیں رہتا؛ بلکہ طلوعِ صبح صادق کے بعد سحر کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند