عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 54499
جواب نمبر: 54499
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1309-883/L=11/1435-U اس دعا کی اصل کے بارے میں مجھے علم نہیں، البتہ علامہ شامی نے قہستانی کے حوالہ سے اس دعا کو نقل کیا ہے لہٰذا اس کا پڑھ لینا مستحب ہوگا؛ البتہ اس کو فرض وسنت سمجھ کر پڑھنا صحیح نہ ہوگا، خود صاحب درمختار نے ہرترویحہ میں تسبیح، قرأت سکوت اور انفرادی نماز پڑھنے کی صراحت کی ہے لہٰذا صرف اس دعا کو لازم سمجھنا صحیح نہ ہوگا۔ (۲) اذان کے الفاظ چونکہ ماثور ومنقول ہیں، لہٰذا اس میں کمی زیادتی کرنا درست نہیں؛ ایسی چیز جس کا سلف میں کوئی قائل نہ رہا ہو اس کو جزء اذان قرار دینا درست نہیں، اذان چونکہ علی الاعلان کہی جاتی ہے، لہٰذا سننے والا ہرحال میں اس کو اذان کا جزء سمجھے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند