• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 54456

    عنوان: تراویح کے نام سے چندہ دینا کیسا ہے؟ تراویح پڑھانے والے کے لیے تراویح کے نام سے چندہ کیا ہوا پیسہ لینا کیسا ہے؟ عا م طورسے اماموں کی تنخواہ بہت کم ہوتی ہے ( 2000/- cey 5000/-) ، ایسی صورت میں اپنی بقیہ ضرورت کیسے پورے کرے؟

    سوال: تراویح کے نام سے چندہ دینا کیسا ہے؟ تراویح پڑھانے والے کے لیے تراویح کے نام سے چندہ کیا ہوا پیسہ لینا کیسا ہے؟ عا م طورسے اماموں کی تنخواہ بہت کم ہوتی ہے ( 2000/- cey 5000/-) ، ایسی صورت میں اپنی بقیہ ضرورت کیسے پورے کرے؟

    جواب نمبر: 54456

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1207-1207/M=9/1435-U تراویح کے نام سے چندہ دینا درست نہیں ہے، اور حافظ صاحب کو وہ روپیہ لینا بھی جائز نہیں ہے، یہ صحیح ہے کہ اماموں کی تنخواہ بہت کم ہوتی ہے جس سے بسا اوقات گزارہ مشکل ہوجاتا ہے، تو اس کے حل کی جائز شکل یہ ہے کہ امام کی تنخواہ میں معقول اضافہ کردیا جائے چونکہ امامت کی اجرت پر جواز کا فتوی ہے لہٰذا جائز طریقے پر لینے دینے میں حرج نہیں، تراویح میں قرآن سناکر روپیہ لینا جائز نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند