عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 54396
جواب نمبر: 54396
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1282-420/L=9/1435-U تینوں صورتیں دو حال سے خالی نہیں۔ (۱) صرف خشک انگلی سے یہ کام کرے جس پر پانی یا تیل وغیرہ کچھ اثر نہ ہو تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ (۲) اگر پانی یا تیل وغیرہ سے تر انگلی سے یہ کام کرے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر ایسا کرنے سے انزال ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا خواہ ڈالنے والے کو انزال ہوجائے یا مفعول کو، اور صرف مذی نکلنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ عالمگیریہ میں ہے: ولو أدخل إصبعہ في إستہ أو المرأة في فروجہا لا یفسد وہو المختار إلا إذا کانت مبتلة بالماء أو الدہن فحینئذٍ یفسد لوصول الماء أو الدہن (الہندیة: ۱/۲۰۴، ومثلہ في التتارخانیة: ۳/۳۸۰ ط زکریا ) واضح رہے کہ عورت کی شرمگاہ میں انگلی داخل کرنے کے بعد دوبارہ نکال کر پھرداخل کرنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا خواہ شروع میں انگلی تر نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند