• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 51930

    عنوان: میں نے تیسویں روزے کو اپنے ہاتھ سے نفسانی خواہش پوری کی تھی، میری شادی نہیں ہوئی ہے، مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ کفارہ ہوگیا ہے یا نہیں؟ براہ کرم بتائیں کہ مجھ پر کفارہ لازم ہے یا نہیں؟

    سوال: میں نے تیسویں روزے کو اپنے ہاتھ سے نفسانی خواہش پوری کی تھی، میری شادی نہیں ہوئی ہے، مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ کفارہ ہوگیا ہے یا نہیں؟ براہ کرم بتائیں کہ مجھ پر کفارہ لازم ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 51930

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 906-175/B=6/1435-U ہاتھ سے منی خارج کرنا بہت سخت گناہ ہے، حدیث میں اس پر لعنت وارد ہوئی ہے۔ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، قضا، واجب ہے، کفارہ نہیں۔ قال في شرح التنویر وکذا الاستمناء بالکف وإن کرہ تحریمًا لحدیث ناکح الید ملعون وفي الشامي: وقولہ وکذا الاستمناء بالید أي في کونہ لا یفسد لکن ہذا إذا لم ینزل أما إذا أنزل فعلیہ القضاء کما سیصرح وہو المختار (شامي: ۳/۳۷۱) قال في الہندیة: الصائم إذا عالج ذکرہ حتی أمنی فعلیہ القضاء دون الکفارة․ (۱/۲۰۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند