• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 51781

    عنوان: کیا حنفی دوسری فقہ کے اوقات کے مطابق {فرض،نفل ہر قسم کا} روزہ رکھ سکتا ہے ۔

    سوال: حضرت جی یہاں سپین میں عام طور پرنمازوں کے اوقات غیر حنفی فقہ جیسے مالکی وغیرہ کے مطابق رائج ہیں اور فجر کا وقت فقہ حنفی کی نسبت پندرہ سے بیس منٹ بعد شروع ہوتا ہے مثلآ آج فقہ حنفی کے مطابق فجر کا وقت چھ بجے ہے تو دوسری فقہ کے مطابق سوا چھ بجے شروع ہو رہا ہے تو ۱۔ کیا حنفی دوسری فقہ کے اوقات کے مطابق {فرض،نفل ہر قسم کا} روزہ رکھ سکتا ہے ۔ ۲۔ باوجود وقت کا یہ اختلاف جانتے ہوئے یا نہ جانتے ہوئے جو روزے فقہ مالکی وغیرہ کے اوقات پررکھ لیے ہیں،کیا انہیں اب دہرانا ضروری ہے- اللہ تعالی آپ حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔

    جواب نمبر: 51781

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 485-406/D=5/1435-U جمہور علماء بہ شمول ائمہ اربعہ اس بات پر متفق ہیں کہ روزہ کی ابتداء صبح صادق سے ہوتی ہے، طلوع صبح صادق کے بعد مفطرات صوم میں سے عمدا کسی ایک چیز کا ارتکاب روزہ کی صحت کے لیے مانع ہے، چنانچہ علامہ زرقانی رحمہ اللہ نے اس پر اجماع نقل کیا ہے، فقال: فلو لم یوٴذن حتی یدخل الصباح للزم منہ جواز الأکل بعد طلوع الفجر والإجماع علی خلافہ․ (شرح الزرقاني: ۱/۲۲۶ بیروت) لیکن تلاش کے باوجود صبح صادق کی تعیین کے سلسلہ میں حنفیہ اورمالکیہ کے مابین کوئی اختلاف نظر سے نہیں گذرا، ممکن ہے متأخرین اصحاب تخریج کی تخریجات، یا جدید آلات کی تحقیق وتدقیق سے کچھ فرق ہوگیا ہو، اس لیے پوری صورت حال معتبر علماء کے سامنے رکھ کر مذکورہ مسئلہ کا حکم شرعی دریافت کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند