• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 47627

    عنوان: اگر سونے سے اٹھنے کے بعد بلغم میں خون آئے اور خون بلغم کے برابر یہ کبھی بلغم پر غالب بھی ہوتاہے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟

    سوال: اگر سونے سے اٹھنے کے بعد بلغم میں خون آئے اور خون بلغم کے برابر یہ کبھی بلغم پر غالب بھی ہوتاہے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا یا نہیں؟ جب کہ خون کا ذائقہ بھی حلق میں محسوس نہ ہو اور بلغم کے اخراج کے فوراً بعد خون نہیں ہوتا اور تھوک بھی صاف ہوتاہے اس میں کچھ خون نہیں ہوتا ۔ براہ کرم، جواب دے کر رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 47627

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1143-877/D=10/1434 بلغم یا تھوک میں خون آیا کم یا زیادہ اگر اسے باہر تھوک دیا تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا اور اگر حلق میں نگل لیا تو اس صورت میں اگر تھوک خون سے کم ہے اور حلق میں خون کا مزہ معلوم بھی نہیں ہوا تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹا۔ اگر خون تھوک یا بلغم سے زیادہ ہے تو اس کے نگل لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند