عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 47455
جواب نمبر: 47455
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1326-323/H=10/1434 صورتِ مسئولہ میں پہلی دو رکعت فاسد ہوگئیں آخری دو رکعت درست ہوگئیں، پہلی دو رکعت میں پڑھا ہوا قرآنِ کریم اسی دن کی تراویح میں اور اگر اس دن کی تراویح میں نہ ہوسکے تو اگلے دن کی تراویح میں لوٹالیں، اصل یہ ہے کہ دو رکعت پر جب قعدہ نہ کیا اور تیسری رکعت کا سجدہ کرلیا تو راجح یہ ہے کہ شفعہٴ اولی فاسد ہوگیا، مگر شفعہٴ ثانیہ کی بناء کے حق میں تحریمہ باقی رہتا ہے یعنی دوسرے شفعہ کی بناء صحیح ہوجاتی ہے، فتاوی قاضی خان فتاوی بحر الرائق وغیرہ میں تفصیل سے ایسا ہی ثابت ہے، جب شفعہٴ ثانیہ کی بنا صحیح ہوگئی تو اس کی ادائیگی بھی درست ہوئی، اب جب کہ رمضان المبارک گذرگیا تو شفعہٴ اولی یعنی پہلی دو رکعت تراویح کی جو فاسد ہوئی تھیں ان کو فرداً فرداً بہ نیت قضاء لوٹالی جائیں اگر دو رکعت پر قعدہ کرکے پھر امام صاحب کھڑے ہوتے اور چار رکعت پوری کرلیتے تو چاروں رکعات درست ہوجاتیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند