عنوان: روزہ کی حالت میں اگر بیوی سے بوس وکنار كرنا؟
سوال: میرا نکاح ہوچکا ہے مگر رخصتی نومبر میں ہے ، میں اور میری اہلیہ تسکین کے لیے ایک دوسرے سے مہینے میں ایک دفعہ مل کر بوس وکنار کرلیتے ہیں مگر ابھی تک دخول نہیں کیا ہے۔ رمضان کا مہینہ ہے اور انہیں اور مجھے دونوں کو ضرورت ہے ایک دوسرے کی اور رخصتی سے پہلے وہ رات نہیں گذار سکتی ساتھ میں۔ اگر دخول یا انزال کے بغیر بوس وکنار کرلیا جائے تو اعتکاف میں بیٹھنا آسان ہوجائے گا ، اگر روزہ کی حالت میں ساتھ لیٹ کر چوما جائے جسم کو ہاتھ لگائے، سینہ کو چوما جائے تو اس پر ہم دونوں کے روزے پر کیا قضاء یا کفارہ واجب ہوگا؟ جسم کے اوپر کا حصہ دیکھ سکتے ہیں ؟ تفصیل سے جواب دیں۔ قضاء یا کفارہ کن چیزوں سے ہوجائے گا ہمبستری میں وہ بھی بیان کردیں۔
جواب نمبر: 4723501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1230-827/L=11/1434-U
روزہ کی حالت میں اگر بیوی سے بوس وکنار کیا جائے اس کے سینہ کو چوما جائے یا اس کے جسم کے اوپر کا حصہ دیکھا جائے تو اس سے روزہ فاسد نہ ہوگا بشرطیکہ بوس وکنار سے انزال نہ ہو ورنہ روزہ فاسد ہوجائے گا اور انزال کے اندیشہ کے وقت بوس وکنار کرنا بھی مکروہ ہوگا۔ روزہ کی حالت میں ہمبستری جائز نہیں اس سے روزہ فاسد ہوجاتا اور قضا کے ساتھ کفارہ بھی لازم ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند