عنوان: تراویح کا وقت باقی تھا تو اعلان کے بعد تراویح پڑھ لینی چاہیے
سوال: ۲۹ تاریخ کو رمضان کا چاند نظر نہیں آیا لوگوں نے عشاء کی نماز اور وتر وغیرہ سب پڑھ لئے، رات کو تقریباً ۱۱ بجے اعلان ہوتا ہے کہ کل کا روزہ ہوگا، ایسی صورت میں تراویح کا کیا ہوگا ؟کچھ لوگ تو الم ترا سے تراویح پڑھ لیتے ہیں اور وتر بھی دوہرا لیتے ہیں اور کچھ لوگ چھوڑدیتے ہیں اور کہتے ہیں کی تراویح کے بعد اب کوئی نماز نہیں ہے صحیح کیا ہے ۔
جواب نمبر: 4194431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1502-1502/M=11/1433
ایسی صورت میں جب کہ تراویح کا وقت باقی تھا تو اعلان کے بعد تراویح پڑھ لینی چاہیے، جن لوگوں نے الم تر کیف سے تراویح پڑھ لی انھوں نے اچھا کیا، لیکن اس کے قعد وتر دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہ تھی، عشاء کے بعد جو وتر پڑھ لی وہی کافی تھی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند