• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 41315

    عنوان: اپنے جوش کو ٹھنڈا کرنے کے لئے زبردستی احتلام کرنے سے روزہ ٹوٹنے کے تعلّق سوال

    سوال: میں ایک انجینئرنگ کالج میں پڑھاتا ہوں۔ میرے ساتھ غیر محرم بھی کام کرنے والی ہیں اور غیرم محرم لڑکیاں بھی پڑھتی ہیں۔ ابھی میری شادی نہیں ہوئی ہے کچھ گھریلو مجبوریوں کی وجہ سے، لیکن مجھے انکے ساتھ کام کرتے ہوئے کبھی تنہائیوں میں جوش آ جاتا اور میں اپنے آپ پر قابو نہیں پاتا اور جوش کو ٹھنڈا کرنے کے لئے زبردستی رگڑ کر احتلام کر لیتا ہوں ا س سے جوش ٹھنڈا ہو جاتا ہے پھر غسل کرکے جو ہو سکتا ہے، توبہ کر لیتا ہوں۔ میرا ایسا کرنا کیسا ہے؟ گناہ کبیرہ ہے یا نہیں؟ اگر میں نے ایسا روزے کی حالت میں کیا ہو، تو کیا اس سے میرا روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟ اگر روزہ ٹوٹے گا تو اسکے قضا کی کیا شکل ہے؟ کفّارہ کے ساتھ قضا کرنا ہوگا یا جن روزوں میں ایسا ہو گیا ہے صرف اسی کی قضا ہے؟ براہ کرم، جواب دیں ۔

    جواب نمبر: 41315

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 846-850/N=10/1433 (۱) فقہا نے لکھا ہے کہ غلبہٴ شہوت اور اندیشہٴ زنا کے وقت اگر ہاتھ سے رگڑکر مادہ منویہ خارج کیا جائے تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اس پر گناہ نہ ہوگا، کذا فی الدر والرد (کتاب الصوم باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ: ۳/۳۷۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند) لیکن اخراج منی کا یہ طریقہ اطبا کے نزدیک صحت کے لیے سخت مضر ہے، اس لیے آپ جلد از جلد سنت کے مطابق سادگی کے ساتھ کسی دین دار لڑکی سے نکاح کرلیں، اس میں تاخیر آپ کے لیے ہرگز مناسب نہیں، اللہ تعالی جلد از جلد آپ کے لیے نکاح کی رکاوٹیں دور فرمائیں اور اس کے اسباب پیدا فرمائیں۔ (۲) اور (۳) جی ہاں! اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا، لیکن صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیں، ”قال في الدر (مع الرد: ۳/۳۷۹، ۳۸۱، ۳۸۲): أو استمنی بکفہ ․․․ فأنزل ․․․ قضی فقط اھ وفي الرد: قولہ: ”فقط“: أي: بدون کفارة اھ وفي الرد (ص:۳۷۱): أما إذا أنزل فعلیہ القضاء کما سیصرح بہ وہو المختار اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند