عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 41315
جواب نمبر: 41315
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 846-850/N=10/1433 (۱) فقہا نے لکھا ہے کہ غلبہٴ شہوت اور اندیشہٴ زنا کے وقت اگر ہاتھ سے رگڑکر مادہ منویہ خارج کیا جائے تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ اس پر گناہ نہ ہوگا، کذا فی الدر والرد (کتاب الصوم باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ: ۳/۳۷۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند) لیکن اخراج منی کا یہ طریقہ اطبا کے نزدیک صحت کے لیے سخت مضر ہے، اس لیے آپ جلد از جلد سنت کے مطابق سادگی کے ساتھ کسی دین دار لڑکی سے نکاح کرلیں، اس میں تاخیر آپ کے لیے ہرگز مناسب نہیں، اللہ تعالی جلد از جلد آپ کے لیے نکاح کی رکاوٹیں دور فرمائیں اور اس کے اسباب پیدا فرمائیں۔ (۲) اور (۳) جی ہاں! اس صورت میں روزہ ٹوٹ جائے گا، لیکن صرف قضا واجب ہوگی، کفارہ نہیں، ”قال في الدر (مع الرد: ۳/۳۷۹، ۳۸۱، ۳۸۲): أو استمنی بکفہ ․․․ فأنزل ․․․ قضی فقط اھ وفي الرد: قولہ: ”فقط“: أي: بدون کفارة اھ وفي الرد (ص:۳۷۱): أما إذا أنزل فعلیہ القضاء کما سیصرح بہ وہو المختار اھ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند