• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 41131

    عنوان: تراویح کی نماز وتر سے پہلے اور وتر کے بعد بھی جائز ہے

    سوال: ۲۹ تاریخ کو رمضان کا چاند نظر نہیں آیا ، لوگوں نے عشا کی نماز اور وتر وغیرہ سب پڑھ لئے، رات کو تقریباً ۱۱ بجے اعلان ہوتا ہے کہ کل کا روزہ ہوگا ا، یسی صورت میں تراویح کا کیا ہوگا ؟کچھ لوگ تو "الم تر." سے تراویح پڑھ لیتے ہیں اور وتر بھی دوہرا لیتے ہیں اور کچھ لوگ چھوڑدیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تراویح کے بعد اب کوئی نماز نہیں ہے صحیح کیا ہے؟

    جواب نمبر: 41131

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1422-905/L=10/1433 تراویح کی نماز کا وقت عشاء کے بعد سے طلوع صبح صادق تک رہتا ہے، نیز تراویح کی نماز وتر سے پہلے اور وتر کے بعد بھی جائز ہے اس لیے ۱۱/ بجے چاند کا اعلان ہوجانے کے بعد تراویح کی نماز پڑھنا درست تھا جن لوگوں نے تراویح کی نمازادا کرلی انھوں نے صحیح کیا اور تراویح کے بعد ان کو وتر کے اعادہ کی بھی ضرورت نہیں تھی، ان کا اعادہ کرنا لغو ہوا، جنھوں نے یہ کہہ کر ترایح کی نماز نہیں پڑھی کہ وتر کے بعد کوئی نماز نہیں ہے، انھوں نے غلطی کی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند