عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 40539
جواب نمبر: 4053901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1248-1248/M=8/1433 صرف ایک روزہ پندرہویں شعبان کا یہ مستحب اور مسنون ہے، اور تیرہ چودہ اور پندرہ تاریخ میں ہرمہینے تین روزے رکھنا یہ الگ سنت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رمضان میں بھول سے جماع كربیٹھے تو كیا حكم ہے؟
6907 مناظرنماز
تراویح واجب ہے یا سنت ہے؟ سفر کے دوران اگر نہیں پڑھ سکے تو اس کو ادا کرنا پڑے
گا یا نہیں؟ ہم لوگ ادھر نماز تراویح ساتھ پڑھتے ہیں مگر وتر پڑھنے کے وقت امام
شافعی والے لوگ مسجد کے باہر الگ جماعت کرتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟ (۲)اگر ہماری امی شادی کے
موقع پر بولتی ہیں کہ مہندی لگاؤ یا ہلدی لگاؤ یا کوئی ایسی رسم جو سنت نہ ہو کرو
نہیں تو میں ناراض ہوجاؤں گی ایسے میں ہمارے لیے کیا حکم ہے، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
(۳)مسجد
میں سونا جائز ہے یا ناجائز ؟ (۴)افطاری
میں غیر قوم کو ساتھ بٹھا کر افطار کرا سکتے ہیں یا انھیں الگ دے دینا چاہیے ،کیوں
کہ وہ بھی ہمارے ساتھ ہی کام کرتے ہیں ان کے سامنے کھانے میں اچھا نہیں لگتا ہے وہ
ہمیں دیکھتے رہتے ہیں؟
کسی کے ذمہ رمضان کے بہت سے روزوں کی قضا
ہو اور ایک ساتھ اتنے سارے روزے رکھنے کی طاقت نہ ہو اور آہستہ آہستہ روزے پورے
کرنے میں بہت سال لگ جائیں گے، تو کیا وہ کچھ روزوں کی قضا غریبوں کو کھانا کھلا
کر پورے کرسکتے ہیں؟ ایک روزہ کے لیے کتنا فدیہ دینا ہوگا؟