• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 38185

    عنوان: روزوں کی قضا اور کفارہ

    سوال: میں جس مہینہ بالغ ہوئی اس مہینہ اور اسکے کچھ اور مہینے بعد تک میں نے غسل کرے بغیر نماز پڑھی۔ اس دوران رمضان آگیا اور رمضان کے روزیبھی بغیر غسل کے رکھے۔ اور کچھ روزے چھوڑ بھی دئے بغیر کسی وجہ کے۔ مجھے معلوم تھا کہ بلوغت کے بعد روزے فرض ہوجاتے ہیں لیکن پھر بھی چھوڑ دئیے۔ اب میں کیا کفارہ ادا کروں؟ اور نمازیں لوٹاؤں کہ نہیں؟ اور میں روزوں کی قضا ادا کروں کہ نہیں جو اس رمضان میں چھوڑے تھے یعنی کیا میں ۳۰ روزے رکھوں ؟

    جواب نمبر: 38185

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 658-563/B=5/1433 بالغ ہونے کے بعد اگر آپکو حیض آیا تو حیض کے زمانہ میں تو نماز معاف ہے، اس کے بعد غسل کرنا واجب ہے، اگر حیض بند ہونے کے بعد غسل کیے بغیر نماز پڑھی تو وہ نمازیں صحیح نہ ہوئیں۔ ان کی قضا کرنا واجب ہوگا۔ اور رمضان کے روزے جس قدر بھی آپ نے غسل کے بغیر رکھے اتنے روزے صحیح ہوگئے، البتہ جتنے روزے چھوڑدیئے صرف ان کی قضا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند