• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 33742

    عنوان: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شعبان میں تین روزے ضروری ہیں، لیکن علماء کرام کہتے ہیں کہ ایک روزہ ضروری ہے۔براہ کرم، شعبان کے روزہ کے بارے میں بتائیں، قرآن وحدیث کی روشنی میں کتنے روزے رکھنے چاہئے؟

    سوال: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ شعبان میں تین روزے ضروری ہیں، لیکن علماء کرام کہتے ہیں کہ ایک روزہ ضروری ہے۔براہ کرم، شعبان کے روزہ کے بارے میں بتائیں، قرآن وحدیث کی روشنی میں کتنے روزے رکھنے چاہئے؟

    جواب نمبر: 33742

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1271=1271-8/1432 شعبان میں کوئی روزہ ضروری نہیں ہے، نہ ایک روزہ نہ تین روزے، شعبان کے روزے نفل اور مستحب ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول شعبان میں بکثرت روزہ رکھنے کا تھا، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو مسلسل دو مہینے کے روزے رکھتے نہیں دیکھا، مگر شعبان اور رمضان میں؛ لیکن عام امیتوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت فرمائی: إذا انتصف شعبان فلا تصوموا (مشکاۃ) کہ جب نصف شعبان ہوجائے تو اب روزے نہ رکھو (تاکہ رمضان کے فرض روزوں میں ضعف نہ ہوجائے) پندرہویں شعبان کا روزہ رکھنا مستحب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند