• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 3079

    عنوان:

    اگر کوئی شخص رمضان میں بیوی کے ساتھ جماع کے ذریعہ روزہ توڑدے، تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ اور اللہ سے وہ اس کی توبہ کیسے کرے؟

    سوال:

    اگر کوئی شخص رمضان میں بیوی کے ساتھ جماع کے ذریعہ روزہ توڑدے، تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ اور اللہ سے وہ اس کی توبہ کیسے کرے؟

    جواب نمبر: 3079

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 677/ ج= 672/ ج

     

    اگر شوہر بیوی دونوں رمضان کا روزہ رکھے ہوئے تھے اور دونوں نے جان بوجھ کر بلاعذر شرعی جماع کے ذریعہ روزہ توڑدیا تو دونوں کے ذمہ قضا اور کفارہ لازم ہیں، کفارہ یہ ہے کہ شوہر بیوی دونوں دو دو مہینے کے روزے مسلسل رکھیں اور ایک روزہ قضا کا رکھیں۔ اگر درمیان میں وقفہ ہوگیا تو پھر نئے سرے سے شروع کریں، البتہ عورت کو حیض کی وجہ سے جو وقفہ کرنا پڑے وہ معاف ہے، اگر روزہ رکھنے کی طاقت ہے تو ساٹھ دن پے درپے روزے رکھنا لازم ہے اور روزے کی طاقت نہیں تو دونوں وقت ساٹھ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائیں اور اللہ سے اپنی غلطی اور گناہ کی معافی بھی مانگیں اور آئندہ ایسی غلطی سے بچیں۔ قال في الدر المختار: وإن جامع المکلف آدمیًا أداء أو جومع أو توارت الحشفة في أحد السبیلین․․․ عمداً قضی و کفّر․․․“


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند