• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 2736

    عنوان:

    کیا اگرشرعی مسافرتراویح کی نماز نہ پڑھے تو اس پر گناہ ہوگا؟ (۲) ابن حزم کے بارے میں علمائے کرام کی کیارائے ہے؟ کیا وہ غیر مقلد تھے؟

    سوال:

    کیا اگرشرعی مسافرتراویح کی نماز نہ پڑھے تو اس پر گناہ ہوگا؟ (۲) ابن حزم کے بارے میں علمائے کرام کی کیارائے ہے؟ کیا وہ غیر مقلد تھے؟

    جواب نمبر: 2736

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 183/ د= 155/ د

     

    مسافر شرعی تراویح کی نماز نہ پڑھے تو اس پر گناہ نہیں ہے، لیکن اگر اطمینان و سکون سے کہیں ٹھہرا ہوا ہے تو نماز پڑھ لینا افضل ہے اور رمضان کے اجیر کثیر سے محروم ہونا، اچہا نہیں ہے۔ قال في الدر اویأتي المسافر بالسنن إن کان في حال أمن وقرار وإلا لا (شامي: ج۱ ص۵۸۵)

    (۲) حافظ ذہبی نے فرمایا کہابن حزم شافعی تھے پھر نصوص کے ظاہر پر عمل کرنے کا طریقہ اختیار کرلیا اور قیاس کو بالکلیہ ترک کردیا، (تذکرة الحفاظ) حافظ ابن حجر کہتے ہیں کہ پہلے شافعی مذہب کے ماننے والے تھے پھر اہل ظاہر کا طریقہ اختیار کرلیا اور اس میں تعصب کی حد کو پہنچ گئے اور اپنے مسلک کی تائید میں کتابیں لکھیں اور اپنے مخالفین پر رد بھی کیا (لسان المیزان) حاصل یہ کہ یہ غیرمقلد ہیں اور جمہور کے مسلک سے ہٹے ہوئے ہیں کیونکہ قیاس کی حجیت قرآن وحدیث اور آثار صحابہ سے ثابت ہے، اور جمہور قیاس کے حجت شرعیہ ہونے کے قائل ہیں یہ اس کے مخالف ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند