• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 26604

    عنوان: ہمارے مسجد کے لوگ پیر اور منگل کو روزہ رکھتے ہیں، پہلے وہ کھجور اور شربت سے افطار کرتے ہیں ، پھر بعد میں تیس/چالیس لوگ جن میں روزہ دار اور غیر روزہ دار دونوں ہوتے ہیں، دسترخوان میں بیٹھ کر کھاتے پیتے ہیں، مسجد کا فرش اور کارپیٹ(چٹائی، قالین) گندے ہوجاتے ہیں اور اور اس سے بدبو ہوتی ہے۔ تمام نمازی اور مسجد کی انتظامیہ کو ان کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے۔ کیا شریعت میں پیر اور منگل کو اس طرح روزہ رکھ کر افطار کرنا ہے؟براہ کرم، اس بابت فتوی دیں کہ لوگوں کو بتا یا جاسکے۔

    سوال: ہمارے مسجد کے لوگ پیر اور منگل کو روزہ رکھتے ہیں، پہلے وہ کھجور اور شربت سے افطار کرتے ہیں ، پھر بعد میں تیس/چالیس لوگ جن میں روزہ دار اور غیر روزہ دار دونوں ہوتے ہیں، دسترخوان میں بیٹھ کر کھاتے پیتے ہیں، مسجد کا فرش اور کارپیٹ(چٹائی، قالین) گندے ہوجاتے ہیں اور اور اس سے بدبو ہوتی ہے۔ تمام نمازی اور مسجد کی انتظامیہ کو ان کی وجہ سے پریشانی ہوتی ہے۔ کیا شریعت میں پیر اور منگل کو اس طرح روزہ رکھ کر افطار کرنا ہے؟براہ کرم، اس بابت فتوی دیں کہ لوگوں کو بتا یا جاسکے۔

    جواب نمبر: 26604

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1681=369-11/1431

    دوشنبہ اورجمعرات کو روزہ رکھنا یا ایام بیض تیرہویں چودہویں پندرہویں تاریخ میں روزہ رکھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، اس لیے ان دنوں میں نفل روزہ رکھنا مستحب ہے، یعنی عام نفل روزوں کے مقابلہ اس میں ثواب زیادہ ہے، کبھی منگل بدھ جمعرات کو رکھنا بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے۔ لہٰذا اہل مسجد کا روزہ رکھنا ان دنوں میں تو مستحسن عمل ہے، البتہ مسجد میں دسترخوان لگانا جس سے کھانے پینے کی چیزیں فرش مسجد پر گریں اور قالین چٹائی گندے ہوں، آداب مسجد کے خلاف ہے، ان لوگوں کو چاہیے کہ اگر خارج مسجد کوئی حصہ ہو تو وہاں کھانے پینے کا نظم کریں یا پھر گھر پر کریں۔ معتکف کے لیے جو مسجد میں کھانے پینے کی اجازت ہے وہ بھی اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ فرش مسجد کے گندہ ہونے کا لحاظ کیاجائے اس طور پر کہ اپنا کوئی بڑا کپڑا ایسا بچھالیا جائے جس سے فرش پر کھانے پینے کی چیزیں نہ گریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند