• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 25746

    عنوان: (۱) میں عمان میں رہتاہوں ، یہاں ایک مسجد (مسلک حنفی ہی ہے) میں بیس رکعات تراویح ہوتی ہے، امام صاحب توقرآن شروع ویسی ہی کرتے ہیں جیسے باقی جگہوں پر ہوتاہے، لیکن یہاں ختم قرآن نہیں ہوتاہے، کیوں کہ امام صاحب بہت ہی مختصر دو تین آیتیں ہر رکعت میں پڑھتے ہیں۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟اور یہاں تراویح پڑھنے میں کوئی حرج تو نہیں؟
    (۲) میں جب مسجد پہنچا تو عشاء کی نماز ہوچکی تھی ، میں عشاء کی نماز علیحدہ پڑھ کر تراویح میں شامل ہوگیا، اب میں وتر کی نماز امام صاحب کے ساتھ جماعت میں پڑھ سکتاہوں یا علیحدہ ہی پڑھنی پڑے گی؟

    سوال: (۱) میں عمان میں رہتاہوں ، یہاں ایک مسجد (مسلک حنفی ہی ہے) میں بیس رکعات تراویح ہوتی ہے، امام صاحب توقرآن شروع ویسی ہی کرتے ہیں جیسے باقی جگہوں پر ہوتاہے، لیکن یہاں ختم قرآن نہیں ہوتاہے، کیوں کہ امام صاحب بہت ہی مختصر دو تین آیتیں ہر رکعت میں پڑھتے ہیں۔ مجھے پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟اور یہاں تراویح پڑھنے میں کوئی حرج تو (۲) میں جب مسجد پہنچا تو عشاء کی نماز ہوچکی تھی ، میں عشاء کی نماز علیحدہ پڑھ کر تراویح میں شامل ہوگیا، اب میں وتر کی نماز امام صاحب کے ساتھ جماعت میں پڑھ سکتاہوں یا علیحدہ ہی پڑھنی پڑے گی؟

    نہیں؟

    جواب نمبر: 25746

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2318=1525-10/1431

    (۱) جب وہی ایک مسجد حنفی ہے تو ایسی صورت میں اسی مسجد میں پڑھا کریں، اگرچہ بہتر یہ ہے کہ تراویح میں پورا ایک قرآن شریف رمضان المبارک میں ہوجایا کرے، مل جل کر حکمت سے اس کی سعی کرتے رہیں، امید ہے ان شاء اللہ کوئی مناسب سبیل پیدا ہوجائے گی۔
    (۲) ایسی صورت میں وتر کی نماز امام کے ساتھ بجماعت اداء کی جائے، علاحدہ پڑھنے کا حکم نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند