عنوان: مولانا میں ایک سوال یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا تراویح آٹھ رکعات پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں یا پوری بیس رکعات پڑھنی چاہیے؟ میں سعودی میں رہتا ہوں یہاں تو تقریباً ہر جگہ آٹھ ہی پڑھاتے ہیں کتنی پڑھنا افضل ہے کیا صرف آٹھ رکعت پڑھنے سے مسئلہ حل ہوجائے گا یا پوری بیس پڑھنا ضروری ہے؟ جواب مرحمت فرمائیں۔
سوال: مولانا میں ایک سوال یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا تراویح آٹھ رکعات پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں یا پوری بیس رکعات پڑھنی چاہیے؟ میں سعودی میں رہتا ہوں یہاں تو تقریباً ہر جگہ آٹھ ہی پڑھاتے ہیں کتنی پڑھنا افضل ہے کیا صرف آٹھ رکعت پڑھنے سے مسئلہ حل ہوجائے گا یا پوری بیس پڑھنا ضروری ہے؟ جواب مرحمت فرمائیں۔
جواب نمبر: 2547401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1523=1160-10/1431
بیس رکعت تراویح سنت موکدہ ہے، لہٰذا یہی افضل ہے صرف آٹھ پڑھنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، کیونکہ حضرات صحابہٴ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی موجودگی میں حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے بیس رکعت پڑھنے کا عمل جاری کیا جسے تمام صحابہٴ کرام نے قبول کیا، لہٰذا اس پر اجماع ہوگیا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند