عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 179723
کیا فرماتے ہیں علماء حق اس مسئلہ کے متعلق: عام مسلمانوں کا یوم عرفہ (۹ذی الحجّہ) کے دن روزہ رکھنا کیسا ہے ؟ مسلمانانِ ہندوستان کو یومِ عرفہ کا روزہ ذی الحجّہ کی کونسی تاریخ کو رکھنا چاہیئے ؟ کیونکہ عرب ممالک میں جس دن ذی الحجّہ کی ۹تاریخ ہوتی ہے اور حجّاج کرام فریضہ حج ادا کرنے کے لئے میدانِ عرفات میں حاضرہوتے ہیں ہندوستان میں غالباً اس دن ذی الحجّہ کی ۸تاریخ ہوتی ہے اسی طرح ہندوستان میں جس دن ذی الحجّہ کی ۹تاریخ ہوتی ہے عرب ممالک میں اس دن ذی الحجّہ کی ۱۰تاریخ ہوتی ہے براہ مہربانی اگر مناسب ہو مع حوالہ جواب دیں۔
جواب نمبر: 179723
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 19-10/B=01/1442
جس طرح ہم اپنے یہاں پانچوں وقت کی نماز اپنے یہاں کے طلوع و غروب کے حساب سے پڑھنے کے مکلف ہیں اسی طرح روزہ بھی اپنے یہاں کے حساب سے رکھنے کے مکلف ہیں۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے ایک باب باندھا ہے لِکُلِّ أَہْلِ بَلَدٍ رُوْٴیَتُہُمْ ۔ ہر ملک والے کے لئے وہیں کی رویت کا اعتبار ہوگا۔ اس باب کے تحت انہوں نے بتایا ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے جب کہ وہ ملک شام کے امیر تھے ایک روز پہلے رمضان کا چاند دیکھا اور وہاں اعلان بھی کردیا اور عید بھی ایک روز پہلے کی جب کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مدینہ منورہ میں ایک روز بعد چاند دیکھا اور ایک روز بعد عید منائی۔ اختلاف مطالع کی وجہ سے اس طرح کا فرق ممکن ہے لہٰذا ہندوستان کے رہنے والے اپنے یہاں کے حساب سے یوم عرفہ کا روزہ رکھیں گے۔ سعودیہ والے اپنے یہاں کے مطلع کے حساب سے چلیں گے۔ غرض ہر ایک اپنے اپنے یہاں کے حساب سے چلے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند