• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 169548

    عنوان: گردہ كی بیماری میں روزوں كا حكم؟

    سوال: مجھے گردوں کی ایسی بیماری لاحق ہے جس کے بارے میں ڈاکٹرصاحبان کہتے ہیں کہ یہ مورثی بیماری ہے اور اس کا علاج ممکن نہیں ۔ گردوں کے مریض کے لئے بہت زیادہ پانی پینا ضروری ہوتاہے اس کے علاوہ اگر کھانا وقت پر نہ کھایاجائے تو بہت زیادہ کمزوری محسوس ہوتی ہے اور چکر آنے لگتے ہیں اس صورت میں میرے درج ذیل سوالوں کے جواب چاہیئے: میرے لئے رمضان کے روزوں کے بارے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟ اگرمجھ سے کچھ روزے قضا ہوگئے ہوں تو ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اگر میں نے کوئی قسم کھا کر توڑی ہوں تو اس کے کفارے کی کیا صورت حال ہے کیونکہ کفارے میں تین روزے رکھنا اس بیماری کی وجہ سے میرے لئے مشکل ہے۔

    جواب نمبر: 169548

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 863-728/H=07/1440

    (۱) اگر سردی کے زمانہ میں روزہ رکھ سکیں تب تو سردی کے موسم میں روزہ رکھ لیں رمضان و قضاء رمضان اور کفارہٴ یمین سب کا یہی حکم ہے اگر سردی میں بھی رکھنا استطاعت سے خارج ہو تو رمضان کے روزوں کا فدیہ اداء کردیں ایک روزہ کا فدیہ ایک صدقة الفطر کے برابر ہے۔

    (۲) قضاء کے روزے کا بھی یہی کفارہ ہے۔

    (۳) کفارہ قسم کا یہ حکم ہے کہ یا تو دس غرباء فقراء مساکین کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلادیں یا دس مساکین غرباء کو ایک ایک جوڑی کپڑے بنادیں اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو تین روزے لگاتار رکھ لیں اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو تین روزوں کا کفارہ اداء کردیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند