• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 16635

    عنوان:

    میرے محلہ کی مسجد کمیٹی نے مسجد میں افطار پکانے اورلگانے کے لیے ایک ہندو کو رکھاہے۔یہ غیر مسلم گزشتہ تین سال سے کھانا بناتا ہے جس میں سب کچھ ہوتا ہے بشمول گوشت وغیرہ کے اور افطار کے وقت مسجد میں لگاتا ہے۔ میں اس بارے میں آپ کا تفصیلی جواب جاننا چاہتا ہوں کہ آیا یہ مسلم قانون کے مطابق جائز ہے یا نہیں؟

    سوال:

    میرے محلہ کی مسجد کمیٹی نے مسجد میں افطار پکانے اورلگانے کے لیے ایک ہندو کو رکھاہے۔یہ غیر مسلم گزشتہ تین سال سے کھانا بناتا ہے جس میں سب کچھ ہوتا ہے بشمول گوشت وغیرہ کے اور افطار کے وقت مسجد میں لگاتا ہے۔ میں اس بارے میں آپ کا تفصیلی جواب جاننا چاہتا ہوں کہ آیا یہ مسلم قانون کے مطابق جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 16635

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):1951=1543-11/1430

     

    جہاں تک غیرمسلم کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا کھانے کی بات ہے تو اگر اس کے ہاتھ میں نجاست وغیرہ نہیں لگی ہے تو اس کے ہاتھ کے بنائے ہوئے کھانا کھانے یا افطار کرنے کی اجازت ہے، گوشت بھی اگر مسلمان نے خریدکر لاکر دیا ہے تو غیرمسلم کے پکانے کے بعد کھانے کی اجازت ہے، بشرطیکہ غیرمسلم نے مسلمان کی نگرانی میں پکایا ہو۔ اور جہاں تک احتیاط اور نظافت کی بات ہے تو ایسے مسلمان سے پکوانا جو پاک صاف رہتا ہو، زیادہ بہتر ہے۔

    اسی طرح غیرمسلم کے مسجد میں داخل ہونے اور افطار لگانے کی بات ہے کہ اگر وہ پاک صاف ہو یعنی اس کے جسم میں نجاست گندگی نہ لگی ہو تو اس کے مسجد میں داخل ہونے کی اجازت ہے، پھر افطار بھی لگاسکتا ہے، لیکن جہاں کوئی مجبوری نہ ہو تو اس طرح کی خدمت مسلمان ہی کے حوالہ کرنا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند