• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 163874

    عنوان: اجتماعی اعتکاف کا حکم کیا ہے؟

    سوال: کیا اجتماعی اعتکاف کا انعقاد کرنا جیسا کہ آجکل اکثر صوفیہ کرتے ہیں اور اس میں دوردراز علاقوں سے شرکت کرنے کے لئے ان کے مریدین یا عام لوگ آتے ہیں اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ۔اور اس میں تداعی کے ساتھ نوافل ادا کئے جاتے ہیں اس کی شرعی حیثیت کیا ہے اور اپنے محلے کو چھوڑ کر اعتکاف کے لئے سفر کرنے کا کیا حکم ہے ؟ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 163874

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1165-978/SN=1/1440

    اگر کوئی متبع سنت شیخ اپنے مریدین اور متعلقین کے ساتھ ماہ رمضان میں کسی جگہ مجتمع ہو جائیں؛ تاکہ اعتکاف کے ساتھ ساتھ مریدین کی اصلاح وتربیت بھی ہوجائے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے، جائز ہے؛ لیکن تداعی، اتہام اور باقاعدہ اشتہارات وغیرہ کے ذریعے ”اجتماعی اعتکاف“ کا نظم کرنا جیسا کہ آج کل بعض جگہوں پر ہونے لگا ہے یہ قابل ترک ہے۔ رہا تداعی کے ساتھ نفل کی باجماعت ادائیگی تو فقہاء نے تصریح کی ہے کہ چار یا اس سے زائد مقتدیوں کے ساتھ باجماعت نفل پڑھنا خواہ ماہِ رمضان میں ہو یا کسی اور مہینے میں شرعاً مکروہ ہے؛ اس لئے اس سے بھی احتراز ضروری ہے۔

    (۳) اگر کوئی شخص اپنی اصلاح کے خاطر کسی متبع سنت شیخ کی نگرانی اور ان کی تربیت میں اعتکاف کے لئے سفر کرتا ہے تو شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر اس طرح کی کوئی مصلحت نہ ہو تو اپنے محلہ ہی میں اعتکاف مناسب ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند