عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 163668
جواب نمبر: 163668
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1148-850/sn=11/1439
اگر روزہ رکھا ہی نہیں ہے تو صرف ایک کے بدلے ایک کی قضا کرنی ہے، کفارہ واجب نہیں ہے؛ لیکن جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنا انتہائی محرومی اور شقاوت کی بات ہے، ایک حدیث میں ہے: من أفطر یومًا من رمضان من غیر رخصة ولا مرض لم یقض عنہ صوم الدہر کلہ وإن صامہ رواہ أحمد والترمذي وأبوداوٴد (مشکاة: ۲۰۱۳) یعنی جو شخص بلا کسی عذر کے ایک دن بھی ماہِ رمضان کا روزہ چھوڑے گا تو پوری زندگی کے روزے بھی اس کے ثواب کی تلافی نہ کرسکیں گے۔ اگر کسی سے قصدا روزہ نہ رکھنے کا گناہ صادر ہوگیا ہے تو اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے روئے گڑگڑائے، پشیمانی کا اظہار کرے اور جتنی جلدی ہوسکے چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا کرلے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند