• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 16362

    عنوان:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا پانچ روزہ یا دس روزہ تراویح پڑھنا ٹھیک ہے؟ کیا اس کا وہی ثواب ہے جو ستائیس یا انتیس رمضان کو ختم کرنے کا ہے؟ کیا سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی پانچ یا دس روزہ تراویح پڑھی ہے؟ او رکیا ہمیشہ پانچ روزہ پڑھنا بدعت نہیں؟ کیا یہ پانچ یا دس روزہ تراویح پڑھنا بدعت نہیں؟ سنت کے مطابق جواب دیں۔

    سوال:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا پانچ روزہ یا دس روزہ تراویح پڑھنا ٹھیک ہے؟ کیا اس کا وہی ثواب ہے جو ستائیس یا انتیس رمضان کو ختم کرنے کا ہے؟ کیا سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی پانچ یا دس روزہ تراویح پڑھی ہے؟ او رکیا ہمیشہ پانچ روزہ پڑھنا بدعت نہیں؟ کیا یہ پانچ یا دس روزہ تراویح پڑھنا بدعت نہیں؟ سنت کے مطابق جواب دیں۔

    جواب نمبر: 16362

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1547=1551/م

     

    تراویح پورے ماہ رمضان میں پڑھنا سنت ہے، پانچ روز یا دس روز میں ایک قرآن مکمل تراویح میں پڑھا جاسکتا ہے، بشرطیکہ اتنی تیز رفتاری سے نہ پڑھا جائے کہ حروف صحیح اور صاف ادا نہ ہوسکیں اور لحن وغیرہ کا ارتکاب ہو، ورنہ ناجائز ہوگا۔ ثواب میں کمی اور زیادتی پڑھنے کی کیفیت اور کمیت کے اعتبار سے ہوتی ہے، ویسے ستائیس کی شب میں ختم کرنے کو افضل لکھا ہے، تراویح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دن پڑھائی اور چوتھے دن آپ نے اس اندیشے سے جماعت نہیں کرائی کہ یہ فرض نہ ہوجائے۔ اگر کوئی پانچ روز میں ختم قرآن کو لازم وضروری نہیں سمجھتا تو اس کو بدعت نہیں کہا جاسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند