• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 162455

    عنوان: بیل اتارنے کی رسم کا کیا حکم ہے؟

    سوال: ہمارے یہاں بارات کے پہلے دولہے کی بیل (bail) پیسوں سے اتاری جاتی ہے، اور بیل کا اترا ہوا پیسہ جو کہ صدقہ ہوا اس کو دولہے کے دوست اور احباب استعمال کرتے ہیں اور استعمال کرنے والوں میں سے کوئی بھی شریعت کے حساب سے صدقے کا مستحق نہیں ہے۔ اگر انجانے میں وہ پیسہ کھا لیا تو توبہ کس طرح کی جائے اس کی کیا شکل و صورت ہے؟ ہمارے یہاں وہ پیسہ دولہے کے دوستے اور احباب کے کھانے کا رواج ہے، یہ حلال ہے یا حرام؟ مہربانی کرکے وضاحت کے ساتھ مع حوال جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 162455

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1190-1019/D=10/1439

    پیسوں سے بیل اتارنا ایک غیر شرعی رسم ہے پھر اگر بیل اتارنے والوں کی نیت صدقہ کرنے کی ہے تب تو صدقہ ہی کرنا ضروری ہے دولہا کے دوست احباب کے لیے کھانا جائز نہیں۔ امن وعافیت اور کفارہ ذنوب کے لیے صدقہ کرنے کا جو سیدھا سادا طریقہ ہے اسے اپنانا چاہیے اور غیرشرعی رسموں سے پرہیز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند