• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 16192

    عنوان:

    میں سویڈن کے ایک چھوٹے سے شہر میں رہتاہوں،جہاں پر صرف ایک مسجد ہے۔ اس مسجد میں آٹھ رکعت تراویح پڑھی جاتی ہے، اور چونکہ امام حافظ نہیں ہے، اس لیے وہ قرآن میں دیکھ کر تراویح پڑھاتے ہیں۔میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ (۱)کیا ایسے امام کے پیچھے تراویح پڑھنا جو کہ قرآن دیکھ کر پڑھتا ہے جائز ہے؟ (۲)کیا میں بقیہ بارہ رکعت تراویح گھر پر تہجد کے دوران ، بیس رکعت مکمل کرنے کے لیے پڑھ سکتاہوں؟ کیا اتنا طویل وقفہ رکھنا درست ہے؟

    سوال:

    میں سویڈن کے ایک چھوٹے سے شہر میں رہتاہوں،جہاں پر صرف ایک مسجد ہے۔ اس مسجد میں آٹھ رکعت تراویح پڑھی جاتی ہے، اور چونکہ امام حافظ نہیں ہے، اس لیے وہ قرآن میں دیکھ کر تراویح پڑھاتے ہیں۔میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ (۱)کیا ایسے امام کے پیچھے تراویح پڑھنا جو کہ قرآن دیکھ کر پڑھتا ہے جائز ہے؟ (۲)کیا میں بقیہ بارہ رکعت تراویح گھر پر تہجد کے دوران ، بیس رکعت مکمل کرنے کے لیے پڑھ سکتاہوں؟ کیا اتنا طویل وقفہ رکھنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 16192

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1529=1210/1430/ل

     

    قرآن دیکھ کر پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے،اس لیے ایسے امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنا جو قرآن دیکھ کر پڑھتا ہو جائز نہیں۔

    (۲) تراویح کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کے بعد سے صبح صادق تک رہتا ہے اس لیے اگر تراویح کی کچھ رکعات رہ جائیں تو ان کو تہجد کے وقت باجماعت یا بلاجماعت ادا کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند