• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 15715

    عنوان:

    نفل روزے اذان سے کتنی دیر پہلے بند کرنا چاہیے ،کیوں کہ رمضان کا ٹائم ٹیبل تو آجاتا ہے۔ کراچی میں آج کل فجر کی اذان چھ بجے ہو رہی ہے تو کتنے پہلے روزہ بند کیا جائے؟ (۲)اگر نفل روزہ توڑ دیا جائے تو کیا اس کی صرف قضا ہوتی ہے یا کفارہ بھی؟

    سوال:

    (۱)نفل روزے اذان سے کتنی دیر پہلے بند کرنا چاہیے ،کیوں کہ رمضان کا ٹائم ٹیبل تو آجاتا ہے۔ کراچی میں آج کل فجر کی اذان چھ بجے ہو رہی ہے تو کتنے پہلے روزہ بند کیا جائے؟ (۲)اگر نفل روزہ توڑ دیا جائے تو کیا اس کی صرف قضا ہوتی ہے یا کفارہ بھی؟

    جواب نمبر: 15715

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1424=1137/1430/ل

     

    (۱) طلوع صبح صادق تک سحر کا وقت رہتا ہے اس کے بعد فجر کا وقت شروع ہوجاتا ہے، آپ کو جس دن روزہ رکھنا ہو اس دن کسی معتبر جنتری میں طلوع صبح صادق کا وقت دیکھ لیں اوراس سے پہلے پہلے کھانا چھوڑدیں۔

    (۲) نفل روزہ توڑنے کی صورت میں صرف قضا ہے کفارہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند