• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 155602

    عنوان: چاند كے سلسلے میں محض فلکی وریاضی قواعد پر اعتماد كرنا؟

    سوال: حضرت، ایک نہایت اہم سوال ہے ،سوال یہ ہے کہ سعودی عرب میں سب جانتے ہیں کہ غلط چاند دیکھا جاتا ہے اور چاند نا ہونے پر بھی رمضان عید اور حج کے ایام کا اعلان کر دیا جاتا ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرا دوست سعودی میں ہے اور وہ ماہرفلکیات ہے ، اسے یقین ہے کہ غلط چاند دیکھ کر یہاں عید کی جا رہی ہے ، کبھی کبھار فرق ۳ دن تک کا ہوجاتا ہے یعنی عید ۷۲ ویں کو ہوگئی ، حالانکہ ان کے غلط اندازہ (Calculation)کے حساب سے ۹۲ یا ۰۳ ہوگئی ہو، لیکن چاند کے حساب سے ۷۲ یا ۸۲ ہوتی ہے ، اب کیوں کہ اسے یقین ہے چاند نہیں ہوا ہے تو کیا عید کرکے اس شخص کو روزہ قضا کرنا فرض ہے یا واجب ہے یا کیا حکم ہے ؟ وہ اس چیز کو لیکے بہت پریشان ہے اور دیوبند کا فتویٰ چاہتا ہے ۔

    جواب نمبر: 155602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:79-86/N=2/1439

    سعودیہ کا چاند متعدد اکابر علما ومفتیان کرام کے نزدیک مختلف وجوہ سے بجا طور پر قابل اعتراض ہے؛ لیکن محض فلکی وریاضی کے قواعد سے اس کی تردید کافی نہیں؛ کیوں کہ جس طرح چاند کے اثبات میں محض فلکی وریاضی قواعد پر اعتماد درست نہیں، اسی طرح شہادت سے ثابت شدہ جاند کی تردید میں بھی محض فلکی وریاضی قواعد پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، نیز قاضی کا فیصلہ اس کے دائرہ حدود میں نافذ ہوتا ہے؛ اس لیے آپ کا دوست جب سعودیہ میں ہو تو روزہ وافطار میں وہاں کے چاند کے مطابق عمل کرے اور چاند کا فیصلہ غلط ہونے کی صورت میں ذمہ دار متعلقہ محکمہ ہوگا۔

    اور اگر وہ سعودیہ میں ہر ماہ چاند کی رویت کا بھی اہتمام کرتا ہے اور سعودیہ کا چاند مکمل طور پر رویت کے خلاف ہوتا ہے تو اس کی مکمل تفصیل لکھ کر سوال کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند