عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 152598
جواب نمبر: 152598
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 991-995/sd=10/1438
(۱) ناک میں سے خون نکل کر بہنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا، ہاں اگر خون ناک سے منہ میں آکر حلق میں چلا گیا، تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ اذا دخل دم رعافہ حلقہ ، فسد صومہ (تاتارخانیہ : ۳۸۳/۳)
(۲) منہ میں تمباکو یا سپاری زبان کے نیچے رکھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا؛ البتہ بلا ضرورت ایسا کرنا مکروہ ہے اور اگر سپاری یا تمباکو کے کچھ ذرات بھی حلق میں چلے گئے ، تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ ( امداد الاحکام :۱۲۸/۲، بعنوان: روزہ کی حالت میں سفوف تمباکو منہ میں رکھنا )
یستفاد : (أو أدہن أو اکتحل أو احتجم) وإن وجد طعمہ فی حلقہ۔ قال ابن عابدین : (قولہ: وإن وجد طعمہ فی حلقہ) أی طعم الکحل أو الدہن کما فی السراج وکذا لو بزق فوجد لونہ فی الأصح بحر قال فی النہر؛ لأن الموجود فی حلقہ أثر داخل من المسام الذی ہو خلل البدن والمفطر إنما ہو الداخل من المنافذ للاتفاق علی أن من اغتسل فی ماء فوجد بردہ فی باطنہ أنہ لا یفطر۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۳۹۶/۲،باب ما یفسد الصوم ، ط: دار الفکر، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند