عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 152557
جواب نمبر: 152557
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 955-152/D=10/1438
سحری کا وقت جب ختم ہوتا ہے ویسے ہی صبح صادق کی وجہ سے فجر کا وقت شروع ہوتا ہے گویا صبح صادق ایک ہی علامت دونوں چیزوں کی ہے، ختم سحر اور وقت فجر کی لہٰذا سحری کھانے والوں کو ۵-۱۰منٹ پہلے سحری بند کردینا چاہیے اور اذان فجر صبح صادق کے ۵-۱۰منٹ بعد کی جائے، اگر اس طرح احتیاط پر عمل ہو تو کسی قسم کا خلط ملط واقع نہ ہو اس لیے دارالعلوم دیوبند کے نقشہ سحر وافطار میں سحر کا جو وقت لکھا ہے ہدایت میں یہ لکھ دیا گیا کہ اس سے کم ازکم ۵/ منٹ پہلے سحر کھانا بند کردیں اور ایک دوسرا خانہ اذان فجر کا ہے جس میں ختم سحر سے دس منٹ بعد کا وقت لکھا گیا ہے۔
اگر یقین طور پر معلوم ہوجائے کہ صبح صادق ہوجانے کے بعد کھانا پینا پایا گیا تو ان کا روزہ یقینی طور پر نہیں ہوا قضا لازم ہے، اور اگر پورا یقین نہ ہو مثلاً یہ شبہ ہو کہ شاید اذان کچھ پہلے ہوگئی ہو تو ایسی صورت میں روزہ مشکوک ہوگا قضا کرلینا بہتر ہے، البتہ عمدا توڑنا نہیں پایا گیا اس لیے کفارہ لازم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند