• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 152374

    عنوان: تروایح پر اجرت لینا

    سوال: دارالعلوم دیوبند کی جانب سے ابھی ابھی جو تراویح پر اجرت نہ لینے کے سلسلے میں کتابچہ شائع ہوا ہے مجھے موصول ہوا، الحمد اللہ! تشفی ہوئی، لیکن میرے پاس دو کلپ (یعنی مختصر سا ویڈیو بیان) ہے۔ (۱) مفتی زر ولی خان صاحب پاکستان، وہ تو کہتے ہیں کہ ہر طرح لینا اور دینا جائز نہیں بلکہ وجوب کے درجہ میں ہے اور ثابت بھی کر رہے ہیں اور اس پر انہوں نے کتاب بھی لکھی ہے ”احسن الرسائل“ نام سے، وہ بھی میں بھیج رہا ہوں ۔ (۲) حضرت اقدس مفتی سعید صاحب کی ہے وہ بھی جائز بتا رہے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ دیتا کوئی نہیں ہے بس پوچھتے ہیں۔ برائے مہربانی ان اشکالات کا تشفی بخش جواب بھیج کر بندے کو ممنون فرمائیں۔ نوٹ: میرے پاس دونوں بیان کی کلپ موجود ہے، اگر آپ کو چاہئے تو آپ اپنا ای میل ایڈریس ارسال کریں، میں اس پتہ پر بھیج دوں گا۔

    جواب نمبر: 152374

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1203-1163/M=9/1438

     

    دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اس موضوع پر جو کتابچہ شائع ہوا ہے اس کا نام ”معاوضہ علی التراویح کی شرعی حیثیت“ ہے اس کتابچہ میں دارالعلوم دیوبند کا موقف اجرت تراویح سے متعلق بہت مدلل اور واضح طور پر تحریر کر دیا گیا ہے اس پر حضرت اقدس مفتی سعید صاحب پالنپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند) کی تقریظ بھی ہے اگر یہ کتابچہ آپ کو موصول ہو گیا ہے اور پڑھ کر تشفی بھی ہوئی ہے تو آپ اطمینان رکھیں اور اسی موقف کو اختیار کریں ایک دو عالم کے اختلاف کی وجہ سے تذبذب میں نہ پڑیں۔

    -----------------------

    نوٹ: جواب درست ہے اس رسالہ میں حضرت مفتی سعید احمد صاحب دامت برکاتہم نے تقریظ بھی لکھی ہے اور اپنی سابق عبارت کی توضیح بھی فرمائی ہے اس کے باوجود اب توجیہ القول بما لایرضی بہ القائل کرنا فضول بات ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند