• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 152343

    عنوان: افطاری کےکھانےکاثواب بخشنا

    سوال: کیایہ طریقہ درست ہے کہ گھرمیں جوکھانے پینے کی اشیاء افطاری کے وقت اپنے لیے تیارکی جاتی ہے ان کے بارے میں اللہ سے دعاکیجائے کہ یااللہ اس کھانے کاثواب میری والدہ مرحومہ کوعطافرما پھرخود ہی کھالیاجائے ،کیااس کاثواب والدہ کو ہوگا؟

    جواب نمبر: 152343

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 898-752/D=9/1438

    بعض کام براہ راست عبادت اور ثواب کے ہوتے ہیں جیسے نماز، تلاوت اور غریب کو کھانا کھلانا۔ اس کا ثواب دوسرے کو بلا کسی تردد کے پہونچایا جاسکتا ہے۔

    بعض کام براہ راست تو عبادت نہیں مباح اور جائز کام ہیں لیکن عبادت کا ذریعہ یا واسطہ ہوتے ہیں حسن نیت کی وجہ سے اس میں ثواب ملتا ہے۔

    جیسا کہ حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت معاذ سے (جب کہ زمانہ حکومت یمن میں دونوں ملے تھے) فرمایا کہ تم کس کیفیت سے (شب کو نمازیں) قرآن پِڑھتے ہو؟ انہوں نے فرمایا کہ میں تو سوتا ہوں پھر اٹھتا ہوں پھر (نمازیں) قرآن پڑھتا ہوں (ساری رات بیدار نہیں رہتا) اور میں اپنے سونے میں ویسا ہی ثواب سمجھتا ہوں جیسا کہ اپنی شب بیداری میں سمجھتا ہوں (روایت کیا اس کو بخاری ، مسلم، ابوداوٴد اور نسائی التکشف عن مہمات التصوف، ص: ۳۵۱) ۔

    روزہ ایک عبادت ہے اس کی تکمیل افطار سے ہوتی ہے لہٰذا افطار ایک عبادت کی تکمیل کا ذریعہ ہے اگر واقعی دل سے ایسی ہی نیت اور عبادت کی تکمیل کا خیال ہے تو اس پر بھی ثواب ملے گا جسے آدمی دوسرے کو بخش بھی سکتا ہے لیکن حظوظ نفس اور طبعی تقاضوں کی تکمیل کے بجائے صرف عبادت کی تکمیل کی کیفیت ہونی چاہئے اللہ تعالی سراسر اور دل کے ارادوں کو جانتے ہیں، صرف بات بنانا نہ ہونا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند