عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 151697
جواب نمبر: 151697
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1107-1088/M=9/1438
پندرہویں شعبان کا روزہ محض نفل اور مستحب ہے، اگر رکھے تو ثواب ہے نہ رکھے تو کوئی گناہ نہیں، یہی حکم ہرمہینے کے تین روزوں کا ہے، اگر کوئی شخص صرف پندرہویں شعبان کا روزہ پابندی سے رکھتا ہے اور ماہانہ نفلی روزے نہیں رکھتا تو محض اتنی بات کی وجہ سے اس کو بدعت نہیں کہا جائے گا، ہاں اگر نصف شعبان کے روزے کو لازم وضروری سمجھے اور نہ رکھنے کو گناہ تصور کرے اور ترک کرنے والے کو برا بھلا کہے تو یہ التزام وخیال غلط ہے، مستحب کام پر واجب کی طرح اصرار نہیں ہونا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند