• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 10553

    عنوان:

    کیا رمضان میں تبلیغی جماعت میں جانا صحیح ہے کیوں کہ اس سے تراویح مکمل نہیں ہوتی ہے ہم نے یہ ایک عالم سے سنا ہے؟ (۲)عورتوں کا جماعت میں جانا کیسا ہے؟ (۳)کیا عورت مردکی اقتدا میں تراویح پڑھ سکتی ہے؟ (۴)ہمارے یہاں تو امام او رعورتوں کے درمیان بہت دوری ہوتی ہے بیچ میں میدان ہے جو بیس فٹ ہوگا اور ایک چھوٹا راستہ بھی ہے جس میں کار آسانی کے ساتھ جاسکتی ہے اس راستہ سے آدمی بھی گزرتے ہیں یہ مسجد کے سیدھی طرف ہے اور اس کے بعد ایک گھر میں عورتیں تراویح پڑھتی ہیں اور رمضان میں عشا اور وتر کی نماز بھی اسی امام کی اقتداء میں پڑھتی ہیں۔ (۵)کیا عورت امام کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتی ہے؟

    سوال:

    کیا رمضان میں تبلیغی جماعت میں جانا صحیح ہے کیوں کہ اس سے تراویح مکمل نہیں ہوتی ہے ہم نے یہ ایک عالم سے سنا ہے؟ (۲)عورتوں کا جماعت میں جانا کیسا ہے؟ (۳)کیا عورت مردکی اقتدا میں تراویح پڑھ سکتی ہے؟ (۴)ہمارے یہاں تو امام او رعورتوں کے درمیان بہت دوری ہوتی ہے بیچ میں میدان ہے جو بیس فٹ ہوگا اور ایک چھوٹا راستہ بھی ہے جس میں کار آسانی کے ساتھ جاسکتی ہے اس راستہ سے آدمی بھی گزرتے ہیں یہ مسجد کے سیدھی طرف ہے اور اس کے بعد ایک گھر میں عورتیں تراویح پڑھتی ہیں اور رمضان میں عشا اور وتر کی نماز بھی اسی امام کی اقتداء میں پڑھتی ہیں۔ (۵)کیا عورت امام کی اقتداء میں نماز پڑھ سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 10553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 159=159/ م

     

    (۱) ہم نے تو بہت سے علماء سے سنا ہے کہ رمضان میں جماعت میں نکلنے والے حضرات ایک ہی حافظ کے پیچھے تراویح پڑھنے کا اہتمام کرتے ہیں، اس لیے ان کا قرآن ناقص نہیں رہتا، آپ نے کس عالم سے سنا، ان ہی سے لکھواکر ان کے دستخط کے ساتھ ارسال کیجیے، تو مزید تفصیل تحریر کی جاسکتی ہے۔

    (۲) اپنے گھر ومقام پر رہ کر کام کرنا احوط واسلم ہے۔

    (۳) تنہا اپنے گھر میں پڑھنا افضل ہے۔

    (۴) اگر اتصال صفوف نہ ہو تو اقتداء درست نہیں۔

    (۵) اس کا جواب نمبر (۳) کے تحت آچکا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند