• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 7605

    عنوان:

    اگر امام یا اکیلا شخص نماز میں بسم اللہ (مکمل) بغیر مرضی کے پڑھ لے لیکن کوئی سورت نہیں پڑھتا ہے تو کیا سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ اگر امام کا وضو ٹوٹ گیا تو کیا کوئی مقتدی اس کی جگہ پر نماز پوری کراسکتا ہے یا دوبارہ نماز شروع کرنی ہوگی؟

    سوال:

    اگر امام یا اکیلا شخص نماز میں بسم اللہ (مکمل) بغیر مرضی کے پڑھ لے لیکن کوئی سورت نہیں پڑھتا ہے تو کیا سجدہ سہو کرنا ضروری ہے یا نہیں؟ اگر امام کا وضو ٹوٹ گیا تو کیا کوئی مقتدی اس کی جگہ پر نماز پوری کراسکتا ہے یا دوبارہ نماز شروع کرنی ہوگی؟

    جواب نمبر: 7605

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1565=1483/ د

     

    (۱) بغیر مرضی کے پڑھ لے کا کیا مطلب ہے؟ بسم اللہ الرحمن الرحیم قرآن شریف کی ایک آیت ہے، اس کے پڑھنے سے سجدہ سہو لازم ہوگا۔

    (۲) امام مقتدی کو خلیفہ بنادے تو مقتدی اس نماز کو پوری کراسکتا ہے، لیکن خلیفہ بنانے کے مسائل اور شرائط باریک ہیں، اس لیے بہشتی زیور گیارہویں حصے میں خوب اچھی طرح پڑھ کر مسائل سمجھ لیے جائیں تب عمل کیا جائے۔ ورنہ بہتر ہے کہ امام سلام کے ساتھ نماز قطع کردے پھر سب لوگ از سر نو نماز پڑھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند