• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 7359

    عنوان:

    یہ تو ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہر فرض کے بعد دعا کی ترغیب دی گئی ہے اور یہ ترغیب امام اورمقتدی سب کے لیے ہے۔ مگر بات التزام کی پوچھتے ہیں کہ ایک چیز اسلام میں واجب اورضروری نہیں ہے تواس کو اگر واجب اور ضروری قرار دیا جائے تو وہ تو بدعت بن جائے گا۔ فرض نماز کے بعد دعا مانگنے کی ترغیب کا مطلب تو یہ ہوا کہ کوئی مانگے یا نہ مانگے،کبھی نہ مانگنا چاہے تو اس کی مرضی ہے۔ مگر ہمارے یہاں فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اتنا التزام ہوگیا ہے کہ اگر کبھی ایک بار بھی امام دعا منگوانے کے بغیر اٹھ جائے گا تو سارے مقتدی اس امام پر غصہ ہوجاتے ہیں اوراس کے پیچھے نماز تک نہیں پڑھتے۔ کیا یہ التزام بدعت نہیں ہے؟

    سوال:

    یہ تو ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہر فرض کے بعد دعا کی ترغیب دی گئی ہے اور یہ ترغیب امام اورمقتدی سب کے لیے ہے۔ مگر بات التزام کی پوچھتے ہیں کہ ایک چیز اسلام میں واجب اورضروری نہیں ہے تواس کو اگر واجب اور ضروری قرار دیا جائے تو وہ تو بدعت بن جائے گا۔ فرض نماز کے بعد دعا مانگنے کی ترغیب کا مطلب تو یہ ہوا کہ کوئی مانگے یا نہ مانگے،کبھی نہ مانگنا چاہے تو اس کی مرضی ہے۔ مگر ہمارے یہاں فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا اتنا التزام ہوگیا ہے کہ اگر کبھی ایک بار بھی امام دعا منگوانے کے بغیر اٹھ جائے گا تو سارے مقتدی اس امام پر غصہ ہوجاتے ہیں اوراس کے پیچھے نماز تک نہیں پڑھتے۔ کیا یہ التزام بدعت نہیں ہے؟

    جواب نمبر: 7359

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1145=984/ل

     

    دعاء مانگنا مستحب ہے اور مستحب پر التزام، مذموم نہیں ہے، البتہ دعاء کا مذکورہ بالا طریقہ پر التزام درست نہیں اور اس کو بدعت کہنا بھی غلط نہیں ہوگا۔ امام کو چاہیے کہ وہ وقتاً فوقتاً سمجھاتا رہے کہ سلام پھیردینے کے بعد مقتدی امام کے تابع نہیں اس لیے اگر امام دعا منگوائے بغیر بھی اٹھ جائے تو آپ لوگ غصہ نہ ہوں، آپ اپنی دعاء تنہا تنہا کرلیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند