• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 69948

    عنوان: تشہد میں انگلی كو زور سے حركت دینا؟

    سوال: میرے ایک ساتھی ہیں جو میرے ساتھ عموماً جماعت کے ساتھ نماز میں ہوتے ہیں اور وہ التحیات کے وقت اپنی شہادت کی انگلی زور زور سے حرکت دیتے ہیں، وہ دلیل بھی دیتے ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے جبکہ ساتھ میں بیٹھے ساتھی کو رکھنا پڑتا ہے۔

    جواب نمبر: 69948

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1186-1181/M=12/1437 التحیات میں کلمہ شہادت پر انگشت شہادت کے ذریعہ اشارہ کرنا سنت ہے اس کا طریقہ احناف کے نزدیک یہ ہے کہ اشہد أن لا إلٰہ إلا اللہ کہتے ہوئے ”لا إلٰہ“ پر شہادت کی انگلی اٹھائے اور ”إلا اللہ“ پر گرادے۔ درمختار میں ہے: وفی الشرنبلالیہ عن البرہان: الصحیح أنہ یشیر بمستحبہ وحدہا یرفعہا عند النفی ویضعہا عند الإثبات الخ (درمختار مع الشامی) اس سے معلوم ہوا کہ آپ کے ساتھی کا مذکورہ عمل (یعنی شہادت کی انگلی کو زور زور سے حرکت دینا) درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند