عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 69931
جواب نمبر: 69931
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1071-880/D=12/1437 (۱) نماز شروع کرتے وقت جواللہ اکبر کہہ کر نیت باندھی جاتی ہے وہ تکبیر تحریمہ ہے، اور وہ فرض ہے، اس کے علاوہ ایک رکن سے دوسرے رکن میں جاتے ہوئے جو تکبیر کہی جاتی ہیں، وہ تکبیرات انتقالیہ ہیں اور وہ مسنون ہیں۔ (۲) سجدے سے اٹھتے ہوئے اگر امام نے تکبیر کہہ لی اور مقتدی بھول گیا تو بھی مقتدی کی نماز ہو جائے گی۔ (۳) اکیلے نماز پڑھتے ہوئے کون سی تکبیر حالت قیام میں نہیں کہہ سکے ․․․ تکبیر تحریمہ یا تکبیر انتقالیہ؟ واضح کرکے دوبارہ سوال کریں۔ قال في الہدایة: وفرائض الصلاة ستة: التحریمة ․․․ والمراد تکبیرة الافتتاح (فتح ۱/۲۳۹) وقال في البدائع: فمنہا (من سنن الانتقال) أن یأتي بالذکر؛ لأن الانتقال فرض، فکان الذکر فیہ مسنوناً (بدائع ۱/۴۸۹) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند