• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 69596

    عنوان: نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں خیال کرنا ؟

    سوال: میں نے بریلویوں کو کہتے ہوئے سناہے کہ مولانا رشید احمد گنگوہی نے اپنی کتاب میں ذکرکیا ہے کہ ”نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں خیال کرنا گائے اور گدھے کے خیال کرنے سے بدتر ہے“ (صرا ط مستقیم ، صفحہ 150) واضح رہے کہ میں کسی پر بدنام کرنا نہیں چاہتاہوں، بلکہ میں خالص نیت سے سوال کررہاہوں، چونکہ میں دیوبندی علماء کو مانتاہوں۔ جب میں نے یہ سب باتیں سنی تو میں فکر مند ہوگیا اور صرف شبے کا زالہ کرنا چاہتاہوں۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 69596

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 943-1109/B=12/1437

     

    آپ کے سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ”صراط مستقیم“ پڑھی نہیں نہ دیکھی ہے، صراط مستقیم تو حضرت مولانا اسماعیل شہیدکی لکھی ہوئی ہے اور آپ نے حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیکی کتاب بتائی ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جو عبارت آپ نے خط کشیدہ لکھی ہے وہ عبارت صراط مستقیم میں نہیں ہے، حضرت مولانا نے تصوف کی آخری احسان کو سمجھایا ہے صوفیاء کرام کے یہاں ”صَرْفِ ہِمّتْ“ کہلاتا ہے یہ وہ منزل ہوتی ہے جو صحابہ کرام کو اور بڑے بڑے اولیاء کرام کو حاصل ہوتی ہے اس منزل تک وہی پہنچے گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت رکھے گا اور ان کی ہرہر سنت کا اتباع کرے گا، احسان کی منزل کی تعریف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمائی ہے الإحسان أن تعبد اللہ کأنک تراہ فان لم تکن تراہ فانہ یراک، یعنی اس منزل پر پہنچ جانے کے بعد آدمی اس طرح نماز پڑھتا ہے کہ وہ براہ راست اللہ سے مناجات کرتا ہے جس عظیم شخصیت کی محبت و عظمت واطاعت کی بدولت اللہ کا ولی احسان کے مقام پر پہنچا ہے ظاہر ہے کہ جب اللہ کا ولی نماز کی حالت میں اللہ سے ڈائرکٹ مناجات اور ہم کلامی کررہا ہوتو حقیر اشیاء کا خیال آنے سے اس توجہ میں کوئی فرق نہیں آئے گا لیکن جب سب سے عظیم اور بزرگ و مقدس اور سب سے بڑے محسن کا تصور آجائے گا تو پورے ادب و احترام اور پوری عظمت کے ساتھ آئے گا تو اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ کی شان و شوکت او رعظمت کی وجہ سے ولی کی جو ہم کلامی او رمناجاة اللہ سے پوری توجہ کے ساتھ نماز میں جاری تھی وہ توجہ اللہ کی طرف سے ہٹ جائے گی، یہی چیز حضرت مولانا اسماعیل شہید نے بیان فرمائی ہے، اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انتہائی عظمت و رفعت کو بیان فرمایا ہے جس کو ہمارے کرم فرماوٴں نے حضور کا خیال آنے کو گھوڑے گدھے سے بدتر لکھ دیا ہے، صراط مستقیم پوری کتاب آپ پڑھ جائیے پور ی کتاب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی منقبت و تعریف سے بھری ہوئی ہے ہم دیوبندی لوگ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور اقدس میں توہین کرنے والے کو کافر اور اسلام سے خارج سمجھتے ہیں ہم دیوبندی لوگ ہمیشہ سے یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ہر نماز میں تشہد پڑھتے وقت السلام علیک أیہا النبي پر حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال لاتے ہیں جیسا کہ صاحب درمختار نے لکھا ہے۔ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی، حضرت مولانا اسماعیل شہیدیہ سب لوگ بہت اونچے درجہ کے ولی تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتہائی عاشق شیدائی، اور بے انتہا متبع سنت تھے، اور حضور کی عظمت و رفعت کے قائل تھے جن کرم فرماوٴں نے ان پر حضور کی توہین کا الزام لگایا ہے وہ بالکل بے بنیاد، غلط اور جھوٹ ہے، محض عناد و عداوت پر مبنی ہے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند