• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 69066

    عنوان: کیا سُنت غیر موکدہ اور سُنت موکدہ پڑھنے کا طریقہ الگ ہے ؟

    سوال: کیا سُنت غیر موکدہ اور سُنت موکدہ پڑھنے کا طریقہ الگ ہے ؟ عصر اور عشاء کی سُنت کس طرح پڑھی جاتی ہے ؟ مہربانی فرما کر حوالے کے ساتھ رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 69066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 900-877/B=11/1437 فجر کی نیت کے لیے یوں نیت کر لینا کافی ہے، میں دورکعت فجر کی سنت پڑھتا ہوں اللہ کے واسطے، ظہر کی سنت کے لیے اس طرح نیت کرے میں چار رکعت ظہر کی سنت پڑھتا ہوں اللہ کے واسطے، عصر# سے پہلے کوئی سنت موٴکدہ نہیں ہے البتہ غیر موٴکدہ یعنی مستحب ہے ۲/ رکعت یا ۴/ رکعت، اس کے لیے اتنی نیت کافی ہے میں دو رکعت یا چار رکعت نماز پڑھتا ہوں اللہ کے واسطے، عصر و عشاء سے پہلے بھی کوئی سنت موٴکدہ نہیں ہے، البتہ چار رکعت پڑھ لینا پسندیدہ ہے، اس کی نیت اس طرح کرے کہ میں چار رکعت نماز پڑھتا ہوں اللہ کے واسطے، چار رکعت نفل یا مستحب پڑھے تو دو رکعت پر التحیات کے بعد فوراً نہ اٹھے بلکہ درود شریف اور دعاء ماثورہ پڑھ کر تیسری کے لیے اٹھے اور تیسری رکعت ثناء کے ساتھ شروع کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند