• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 68095

    عنوان: امام کو چاہئے کہ سنن و مستحبات کی رعایت کرتے ہوئے نماز پڑھائے،

    سوال: یہاں مسجد میں ایک قاری صاحب ہیں جو جماعت بہی کرواتے ہیں مگر ظاہری طور پر جو نماز پہڑتے ہیں اس میں بہت سی غلطیاں ہیں ؛ (قاری صاحب کسی مرض میں بہی مبتلا نہی ہے ٹہیک ٹہاک ہیں کرکٹ تک کہیلتے ہیں ) جیسے سجدے میں جاتے ہوے پہلے بہت جہک جاتے ہیں پہلے ہاتہ نیچے رکہتے ہیں پہر گہٹنے اور چہرہ، اور پہر سجدے ممیں بہی بہت سیمٹ کر کرتے ہیں ایسے کے کوہنیاں رانوں پر لگ رہی ہوتی ہیں ، اورسجدے سے قیام کی حالت میں جاتے ہوئے بہی دونوں ہاتہ زمین پر رکہ کے ان کے ضور سے کہرے ہوتے ہیں ، سجدے میں جاتے اور اٹہ کے قیام میں جاتے وقت کمر سیدہی نہیں رکہتے ہیں،،، کیا آیسے امام کے پیچہے نماز ہو جاتی جو نماز میں ایسی غلطیاں کرے ؟؟ اگر نہیں ہوتی تو کیا اب ہمارا ایسے امام کے پیچہے نماز چہوڑ کے الگ پہڑنا ٹہیک ہے ؟؟ اور اگر آیسے امام کے پیچہے نماز نہیں ہوتی تو جو پہڑی ہوی ہیں اُن کی قضا کرنی ہو گی ؟؟؟؟ جلد جواب دیں اللہ آپ کے عمل علم میں برکت دیں

    جواب نمبر: 68095

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 985-1015/L=9/1437 امام مذکور سے متعلق آپ نے جو غلطیاں تحریر کی ہیں وہ بھی از قبیلِ ترک سنن ہیں جن سے نماز فاسد نہیں ہوتی؛ اس لیے ایسے امام کی اقتداء میں نماز درست ہوجاتی ہے؛ البتہ امام کو چاہئے کہ سنن و مستحبات کی رعایت کرتے ہوئے نماز پڑھائے، مقتدیان میں جو ذی علم ہیں ان کو چاہئے کہ امام کو اس پر متنبہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند