• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 68028

    عنوان: تراویح کی نماز میں ثناء نہ پڑھے تو نماز درست ہوگی کیا ؟

    سوال: براہ کرم، قرآ و حدیث کی روشنی میں بتائیں کہ تراویح کی نماز میں ثناء نہ پڑھے تو نماز درست ہوگی کیا ؟

    جواب نمبر: 68028

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1097-1125/N=10/1437 فقہا نے فرمایا کہ تراویح کی نماز میں مقتدیوں کی سستی وکاہلی کی وجہ سے ثنا ترک نہ کی جائے ؛ کیوں کہ جماعت کی رعایت میں سنتیں ترک نہیں کی جاتیں، البتہ اگر کسی نے اتفاقی طور پر ثنا نہیں پڑھی تو نماز ہوجائے گی، سجدہ سہو کی ضرورت نہ ہوگی؛ کیوں کہ ثنا سنت ہے ، فرض یا واجب نہیں ہے، ولا یترک الصلاة علی النبي صلی اللہ علیہ وسلم في کل تشھد منھا ؛ لأنہ سنة موٴکدة عندنا وفرض علی قول بعض المجتھدین فلا یصح بدونھا، ……ولو مل القوم بذلک علی المختار؛ لأنہ عین الکسل منھم فلا یلتفت إلیہم فیہ، وکذا لا یترک الثناء فی افتتاح کل شفع (نور الإیضاح ومراقی الفلاح مع حاشیة الطحطاوي، کتاب الصلاة، فصل فی صلاة التراویح ص ۴۱۵، ۴۱۶، ط: دار الکتب العلمیة بیروت) ، قولہ: ”ولا یترک الثناء “ : سواء کان إماما أو مقتدیاً أو منفرداً، وعللہ فی الفتح بأن السنن لا تترک للجماعات (حاشیة الطحطاوي علی المراقي ص ۴۱۶) ، ویأتی الإمام القوم بالثناء في کل شفع (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل، مبحث صلاة التراویح ۲: ۴۹۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، (وسننھا) ترک السنة لا یوجب فساداً ولا سھواً بل إساء ة لو عامداً غیر مستخف، …… (والثناء الخ) (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة ۲: ۱۷۰- ۱۷۲) ، قولہ: ”بترک واجب“ : ، ……واحترز بالواجب عن السنة کالثناء والتعوذ ونحوھما الخ (رد المحتار، کتاب الصلاة، باب سجود السھو ۲: ۵۴۳) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند