• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 67966

    عنوان: امام كا نماز میں ناء کے بعد تعوذ اور تسمیہ زور سے پڑھنا

    سوال: سوال یہ ہے کہ میرے گاوٴں کی مسجد میں ایک حافظ صاحب نے فجر کی نماز پڑھائی، فجر کی دونوں رکعت میں نیت باندھنے کے بعد ثناء پڑھا، ثناء کے بعد تعوذ اور تسمیہ زور سے پڑھا پھر قرأت کیا، کیا اس کے لیے تعوذ اور تسمیہ زور سے پڑھنا صحیح ہے؟ حضرت تفصیل اور حوالے سے بیان فرمائیں۔

    جواب نمبر: 67966

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1167-1089/B=12/1437

    حافظ صاحب کا یہ عمل صحیح نہ رہا، احناف کے یہاں ثناء کے بعد تعوذ اور تسمیہ آہستہ سے پڑھا جاتا ہے البتہ شوافع کے یہاں بسم اللہ زور سے پڑھنا سنت ہے۔ ہمارے احناف کے نزدیک زور سے پڑھنا خلاف سنت ہے، نماز صحیح ہوگئی، انھیں لوٹانے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند