عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 67618
جواب نمبر: 67618
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1014-1122/SN=12/1437
آپ کی بات صحیح ہے کہ مسجدِ حرام میں خواتین بعض مرتبہ مردوں کے بغل میں کھڑی ہو جاتی ہیں، خواتین کایہ طریقہ صحیح نہیں ہے، اس سے مردوں کی نماز خطرے میں پڑ جاتی ہے؛ اس لیے خواتین کو چاہئے کہ مردوں سے ہٹ کر کھڑی ہوں، نیز مردوں کو بھی چاہئے کہ نیت باندھتے وقت دائیں بائیں اور سامنے دیکھ لیں کہ کوئی عورت تو نہیں ہے، اس کے بعد نیت باندھیں، نیت باندھنے کے بعد اگر کوئی عورت آکر بغل میں کھڑی ہونے لگے تو دوران نماز اسے اشارے سے روکنے کی کوشش کریں، اگر اشارہ کے باوجود وہ عورت نہ رکے اور نیت باندھ لے تو ایسی صورت میں مرد کی نماز فاسد نہ ہوگی؛ بلکہ عورت کی نماز ہی فاسد قرار پائے گی؛ اس لیے کہ اشارہ کر دینے کی وجہ سے مرد اپنی ذمہ داری سے فارغ ہوچکا ہے ․․․․ فلو حاذت المقتدی بعد الشروع وأشار إلیہا بالتأخر ولم تتأخر فسدت صلاتہا دونہ وینبغي أن یعدّ ہذا فی الشروط بأن یقال: ولم یشر إلیہا بالتأخر إذا حضرت بعد شروعہ (ردالمختار علی الدر المختار، ۲/۳۲۰، باب الإمامة، ط:زکریا، دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند