• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 67332

    عنوان: امام کے پیچھے چھوٹی ہوئی نماز پڑھنے کا طریقہ

    سوال: میرا سوال ہے امام صاحب کے پیچھے بقیہ نماز پڑھنے کاطریقہ کیا ہے ؟ مثال کے طور پر ایک شخص کی امام کے پیچھے تین رکعتیں چھوٹ جاتی ہیں اور وہ صرف ایک رکعت ہی امام کے پیچھے پڑھتا ہے تو وہ باقی تین رکعتیں کیسے ادا کرے ؟ ذرا تفصیل سے بیان کریں شکریہ

    جواب نمبر: 67332

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1123-1135/N=11-1437 مسبوق امام کے سلام کے بعد چھوٹی ہوئی رکعتیں قراء ت کے حق میں شروع نماز کی حیثیت سے ادا کرے گا اور تشہد کے حق میں آخر نماز کی حیثیت سے ؛ لہٰذا اگر کسی نے امام کے ساتھ صرف ایک رکعت پائی اور اس کی تین رکعتیں چھوٹ گئیں تو وہ امام کے سلام کے بعد پہلی رکعت میں ثنا، تعوذ، تسمیہ، سورہ فاتحہ اور ضم سورہ سب کرے گا؛ کیوں کہ وہ قراء ت کے حق میں پہلی رکعت ہے، اور اس رکعت میں دوسرے سجدے کے بعد قعدہ کرے گا ؛ کیوں کہ یہ قعدہ کے حق میں دوسری رکعت ہے ، اور دوسری رکعت میں بھی سورہ فاتحہ کے ساتھ سورت ملائے گا، البتہ دوسرے سجدے کے بعد قعدہ نہیں کرے گا ؛ کیوں کہ یہ قعدہ کے حق میں تیسری رکعت ہے ، اور تیسری رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھے گا اور دوسرے سجدے کے بعد قعدہ اخیرہ کرے گا؛ کیوں کہ یہ قعدہ کے حق میں چو تھی رکعت ہے، ویقضي أول صلاتہ في حق قراء ة وآخرھا في حق تشھد فمدرک رکعة من غیر فجر یأتي برکعتین بفاتحة وسورة وتشھد بینھما وبرابعة الرباعي بفاتحة فقط ولا یقعد قبلھا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، قبیل آخر باب الإمامة ۲: ۳۴۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، قولہ: ” ویقضي أول صلاتہ في حق قراء ة الخ“ : ھذا قول محمد کما في مبسوط السرخسي وعلیہ اقتصر فی الخلاصة وشرح الطحاوي والإسبیجابي والفتح والدرر والبحر وغیرھم، ……، وظاھر کلامھم اعتماد قول محمد (رد المحتار)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند