• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 67239

    عنوان: کرسی پر بیٹھ کر تراویح پڑھانا؟

    سوال: ایک شخص تنخواہ کی وجہ سے یا شبینہ سنانے کی وجہ سے یا کسی اور عارض کی وجہ سے اگر کرسی پر بیٹھ کر تراویح پڑھائے جب کہ دوسرے حفاظ کرام کھڑے ہو کر قرآن کریم کو سنا سکتے ہیں ، لیکن پھر بھی اس معذور کے پیچھے کھڑے ہو کر نمازپڑھ رہے ہیں تو کیا ان مقتدیوں کی نماز ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 67239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1192-1218/N=11/1437

     کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والا چونکہ حقیقت میں سجدہ نہیں کرتا؛ بلکہ سجدہ کے لیے صرف اشارہ کرتا ہے اور اشارہ سے سجدہ کرنا صرف اس شخص کے لیے جائز ہے جو کسی طرح بھی حقیقی سجدے پر قادر نہ ہو، اس لیے جو معذور حضرات کسی طرح بھی حقیقی سجدہ نہ کرسکتے ہوں صرف ان کے لیے کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھنا جائز ہے، باقی اوروں کے لیے کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھنا جائز نہیں، اور اگر اس طرح کا کوئی شخص کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھے گا تو اس کی نماز نہ ہوگی۔ اور جس کے لیے کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھنا جائز ہے، اس کی اقتدا صرف اشارے سے نماز پڑھنے والے معذور ہی کرسکتے ہیں ، باقی جو لوگ حقیقی سجدہ پر قادر ہوں، وہ لوگ ایسے معذور کی اقتدا نہیں کرسکتے، ان کی نماز نہ ہوگی، وإن تعذرا لیس تعذرہما شرطا بل تعذر السجود کاف لا القیام أومأ …… قاعدا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب صلاة المریض ۲: ۵۶۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، ولا قادر علی رکوع وسجود بعاجز عنھما لبناء القوي علی الضعیف (المصدر السابق، باب الإمامة ۲: ۳۲۴) ، وصح اقتداء موٴم بمثلہ الخ (المصدر السابق، ص ۳۳۸) ، قولہ: ”وموٴم بمثلہ“ : سواء کان الإمام یوٴمي قائماً أو قاعداً۔ بحر۔ (رد المحتار) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند