• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6718

    عنوان:

    ایک حنفی کے لیے سعودی میں بعض مسائل مشکل ہیں: (۱) فجر کی سنت کب تک پڑھ سکتے ہیں؟ یعنی اگر مسجد میں جماعت ہورہی ہے تو ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ ہم تو یہ پڑھتے ہیں کہ فجر قعدہ تشہد تک پڑھ سکتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ یہاں پر سعودی اس کو برا مانتے ہیں۔ تفصیلی جواب دیں۔ (۲) مغرب کی اذان کے بعد کیا حنفی دو رکعت پڑھ سکتا ہے۔

    سوال:

    ایک حنفی کے لیے سعودی میں بعض مسائل مشکل ہیں: (۱) فجر کی سنت کب تک پڑھ سکتے ہیں؟ یعنی اگر مسجد میں جماعت ہورہی ہے تو ہمیں کیا کرنا ہوگا؟ ہم تو یہ پڑھتے ہیں کہ فجر قعدہ تشہد تک پڑھ سکتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ یہاں پر سعودی اس کو برا مانتے ہیں۔ تفصیلی جواب دیں۔ (۲) مغرب کی اذان کے بعد کیا حنفی دو رکعت پڑھ سکتا ہے۔

    جواب نمبر: 6718

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 000=000/ ب

     

    (۱) تشہد میں امام کے ساتھ شامل ہوجانے کی امید ہو تو سنت فجر، صفوں سے علاحدہ جگہ میں ادا کرلے۔ آپ نے جو سنا ہے درست ہے۔

    (۲) مغرب کی اذان کے بعد نفل پڑھنا مکروہ ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل غروب کے بعد مغرب کی نماز میں جلدی کرنے کا احادیث سے ثابت ہے۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہ کا یہ قول منقول ہے : ما رأیت أحدًا علی عھد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یصلیھا رواہ أبوداوٴد وسکت عنہ وروی محمد عن أبی حنیفة عن حماد أنہ سأل أبراہیم النخعي عن الصلاة قبل المغرب قال فنہی عنہا وقال إن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وأبابکر وعمر لم یکونوا یصلونہا قال القاضي أبوبکر بن العربي اختلف الصحابة في ذلک ولم یفعلہ أحد بعدہم فہذا یعارض ما روي من فعل الصحابة ومن أمرہ صلی اللہ علیہ وسلم بصلاتھما لأنہ إذا اتفق الناس علی ترک العمل بالحدیث المرفوع لا یجوز العمل بہ لانہ دلیل ضعفہ․․․ ولو کان ذلک مشتہرًا بین الصحابة لما خفي علی ابن عمر أو یحمل ذلک علی أنہ کان قبل الأمر بتعجیل المغرب (شامي: ج۱ ص۲۷۷) اس سے معلوم ہوا کہ صحابہ کرام کا عمل اذان مغرب کے بعد نفل پڑھنے کا نہیں تھا اور بعض صحابہٴ کرام سے جو روایت نفل پڑھنے کی منقول ہے جب کہ صحابہ کرام کا عمل اس کے برخلاف نہ پڑھنے کا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شروع دور میں جب مغرب کی نماز میں تعجیل کا حکم آپ نے نہیں فرمایا تھا اس وقت اذان کے بعد نفل پڑھنے کا حکم فرمایا تھا جو بعد میں ختم ہوگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند