• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66884

    عنوان: وقت نکال کر نماز ادا کرلیا کرے ، مکروہ وقت تک نماز موٴخر نہ کرے

    سوال: میں یہ سوال اپنے گھر کے ایک فرد کی طرف سے کررہاہوں۔ اکثر اوقات جب میں نماز پڑھتی ہوں تو میرا بچہ مجھے تنگ کردیتاہے، بہت روتاہے، کیوں کہ وہ مجھے مصروف پاتاہے وغیرہ ۔ اس وجہ سے صحیح سے نماز نہیں ہوپاتی ،تو میرا دل کرتاہے کہ وہ جب سوجائے تو میں سکون سے نماز پڑھوں(وہ نماز جو بچے کے سونے کے آس پاس پڑھتی ہوں )، اس چکر میں لیٹ ہوجاتی ہے اور کبھی کبھی تو بہت لیٹ ہوجاتی ہے۔میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح سکون سے نماز پڑھنے کے لیے اتنی تاخیرکرنا صحیح ہے یا مجھے وقت پر نماز پڑھ لینی چاہئے؟ کیا ایسی صورت حال میں اللہ تعالی کی طرف سے کچھ گنجائش ہے؟

    جواب نمبر: 66884

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 991-976/N=10/1437

    صورت مسئولہ میں خاتون کو چاہئے کہ مستحب وقت کے اندر ہی وقت نکال کر نماز ادا کرلیا کرے ، مکروہ وقت تک نماز موٴخر نہ کرے، جیسے: عشا کی نماز آدھی رات سے پہلے پہلے اور عصر کی نماز سورج میں زردی آنے سے پہلے پہلے پڑھ لے اور مغرب کی نماز ستارے خوب روشن ہونے سے پہلے پہلے پڑھ لے ، اسی طرح دیگر نمازیں بھی ادا کرے، مستحب وقت کے اندر نماز میں جو تاخیر ہوگی، اس میں شرعاً کچھ حرج نہیں ۔اور اگر کبھی مکروہ وقت قریب ہو اور بچہ سویا نہ ہو تو بچے کو گھر کے کسی فرد کے حوالے کرکے نماز پڑھ لے ،اور اگر بچہ اس کے پاس بھی بہت زیادہ رورہا ہو یا گھر میں بچہ کوسنبھالنے والا کوئی نہ ہو تو مختصر طور پر صرف فرض ، واجب اور سنت موٴکدہ پڑھے ، نوافل نہ پڑھے تاکہ جلد از جلد نماز سے فارغ ہوکر بچہ کو لے لیا جائے اور وہ رونا بند کردے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند